اسلامی اوقاف اور مسجد اقصیٰ کے امور نے جمعہ کے روز اپنے اس مؤقف کو ایک بار پھر دہرایا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی 144 دونم زمین اور اس کی فضاء پر مسلمانوں کے سوا کسی دوسرے ملک اور ملت کا کوئی حق نہیں۔ اسلامی اوقاف مسجد اقصیٰ کے تمام امور کی خود نگران اور ذمہ دار ہے اور اس کی تقسیم کی کسی سازش کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ اسی طرح مسجد اقصیٰ کے قانونی، آئینی، دینی اور تاریخی اسٹیٹس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتا یا دبائو قبول نہیں کیا جائےگا۔
محکمہ اوقاف نے یہودی انتہا پسندوں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر دھاووں کو مقدس مقام کی بے حرمتی کا سوچا سمجھا منصوبہ قرار دیا اور کہا کہ مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی مسلمانوں کے دینی حقوق اور مقدس مقام پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اوقاف کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی کسی بھی سازش اور مسجد کو گزند پہنچانے کی کوشش قبول نہیں کیا جائے گا۔ اسرائیل کے دائیں بازو کے انتہا پسندوں کو قبلہ اول کے ساتھ کھلواڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کےتاریخی اسٹیٹس کو تبدیل کرنے کی کسی بھی کوشش کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ مسجد اقصیٰ کے تمام امور اردنی اوقاف اور شاہ عبداللہ دوم کی زیرنگرانی چلائے جا رہے ہیں۔ فلسطینی قوم ایسی کسی افواہ پریقین نہ دھرے جس میں مسجد اقصیٰ کے دینی اور قانونی تشخص کو اسرائیلی ریاست کے حوالے کرنے کی بات کی گئی ہو۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہودی انتہا پسندوں کے اشتعال انگیز دھاوے مسلمانوں کے مقدس مقام کے خلاف گہری اور گھنائونی سازش ہیں، جنہیں کسی بھی طورپر قبول نہیں کیا جائے گا۔