دنیا بھر میں اسمارٹ فون کی لت میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے اور اس سے نمٹںے کے لیے مختلف طریقے اپنائے جا رہے ہیں۔ جنوبی کوریا نے اسمارٹ فون کی لت سے نمٹنے کے لیے ڈسپنسریاں قائم کی ہیں جن میں اسمارٹ فون کی لت کا شکار افراد کا نفسیاتی علاج کیا جاتا ہے۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے نشے کےعادی افراد کے علاج کے لیے ڈسپنسریاں اور معالج مقرر کیے جاتے ہیں۔
‘سی این این’ کی رپورٹ کے مطابق 2018 میں شائع ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جنوبی کوریا میں اسمارٹ فون کا بہ کثرت استعمال کیا جاتا ہے اور ملک کے 98 فیصد نوجوانوں کے پاس اسمارٹ فون موجود ہیں۔
سیئول حکومت کا کہنا ہے کہ ان میں سے بہت سے نوجوان اسمارٹ فون کی لت کے آثار دکھاتے ہیں۔
پچھلے سال حکام نے 10 سے 19 سال کی عمر کے 30 فیصد لڑکوں کو "فون کے زیادہ استعمال” کے زمرے میں رکھا تھا۔
وزارت سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ وہ اسمارٹ فون کو نوجوان نسل کے لیےسنگین خطرہ سمجھتے ہیں۔
جنوبی کوریا کی حکومت نے ملک بھر میں 16 کلینک قائم کیے ہیں جن میں نے اسمارٹ فونز کے عادی افراد کواس لت سے نجات میں مدد فراہم کی جاتی ہے۔