جمعه 15/نوامبر/2024

ایک ارب ڈالر لگانےکے باوجود امریکہ انصار اللہ کے حملے روکنے میں ناکام

اتوار 16-جون-2024

امریکی نیوز ویب سائٹ Axios نے ایک امریکیانٹیلی جنس رپورٹ کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی بحیرہ احمراور خلیج عدن میں یمنی انصار اللہ گروپ کے حملوں کو روکنے میں ناکام رہے ہیں،حالانکہ واشنگٹن ان کے میزائلوں اور ڈرونز کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ارب ڈالر خرچکر رہا ہے۔

ویب سائٹ نے بتایا کہ یمنیانصاراللہ فورسز کے حملوں میں 65 سے زائد ممالک کے مفادات کو نقصان پہنچا ہے، جبکہ 29 بڑی شپنگ اور توانائی کمپنیوں نے اپنے بحری جہازوں کا راستہ تبدیل کیا، جب سےیمنی گروپ نے بحیرہ احمر میں اسرائیلی جہازوں یا اسرائیل جانے والوں کو نشانہبنانا شروع کیا۔ امریکہ کے ساتھ برطانیہ بھی انصاراللہ کے خلاف یمن کے اندرکارروائیاں کیں مگر اس کے باوجود امریکہ اور برطانیہ ناکام ہیں۔

رپورٹ میں اس بات کی تصدیقکی گئی ہے کہ فروری کے وسط سے بحیرہ احمر کے راستے کنٹینر کی ترسیل کی شرح میں 90فیصد کمی واقع ہوئی ہے بحیرہ احمر سے بچنے کے لیے بحری جہاز افریقہ کے گرد جوراستے اختیار کرتے ہیں ان میں مزید دو ہفتے لگتے ہیں اور تقریباً ایک ملین ڈالرکااضافی ایندھن خرچ ہوتا ہے۔

Axios نے ایک امریکیمحقق کے حوالے سے کہا ہے کہ یمنی تنظیم کے خلاف امریکی اور برطانوی حملوں کےباوجود ان کے ہتھیاروں کا ذخیرہ ختم ہونے کے قریب نظر نہیں آتا۔

غور طلب ہے کہ یمنیانصار اللہ گروپ نے امریکی حمایت یافتہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں غزہ کی پٹیکے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعلان کیا تھا، اس لیے اس گروپ نے گذشتہ نومبر سے بحیرہاحمر میں اسرائیلی مال بردار جہازوں یا ان سے منسلک افراد کو نشانہ بنانا شروع کردیا تھا۔

دوسری جانب اس سال کےآغاز سے واشنگٹن اور لندن نے یمن میں انصار اللہ کے ٹھکانوں پر فضائی حملے اور میزائلحملے شروع کیے، جس کے جواب میں گروپ نے اعلان کیا کہ اب وہ تمام امریکی اور برطانویجہازوں کو اپنے فوجی اہداف میں شمار کرتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی