شنبه 16/نوامبر/2024

اردن نے اسرائیل کو لیز پر دیے اپنے دونوں علاقے واپس لے لیے

اتوار 10-نومبر-2019

اردن نے 25 سال قبل سنہ 1994ء کو اسرائیل کو لیز پردیئے اپنے دو سرحدی علاقے الباقورہ اور الغمر صہیونی ریاست کے دبائو اور مطالبے کے باوجود واپس لے لیے۔

خیال رہے کہ صہیونی ریاست نے سنہ 1994ء میں اردن سے اس کے دو علاقے الباقورہ اور الغمر زرعی مقاصدکے لیے حاصل کیے تھے۔ آج اتوار کو اردنی حکام نے یہ دونوں علاقے اسرائیل سے واپس لے لیے ہیں۔

سنہ 1994 میں "اسرائیل” اور اردن کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق  تل ابیب کو دو سرحدی علاقوں کواپنے تصرف کرنے کا حق دیا تھا۔ معاہدے میں کہا گیا تھا کہ اگر اردن نے علاقے واپس لینے کے لیے کوئی پیغام نہ بھیجا تو یہ معاہدے کی خود بہ خود تجدید ہوجائے گی۔ تاہم اسرائیلی ریاست کی توقعات کے برعکس اردن نے اسرائیل سے ایک  سال قبل کہا تھا کہ وہ معاہدے کی تجدید نہیں کرے گا۔ اس کے بعد اسرائیل نے لیز میں توسیع کے لیے دبائو اور بلیک میلنگ سمیت مختلف ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کیے تھے۔

اردن نے گذشتہ جمعرات کو اسرائیل کو آگاہ کیا تھا کہ آج اتوار تک اسرائیلی اپنے کاشت کاروں کو الباقورہ اور الغمر کے قریبا  6000 ایکڑ رقبے سے واپس بلائے۔

الغمر اردن کا ایک سرحدی علاقہ  ہے جو 4.2 کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ اس پر اسرائیل نے  5 جون 1967 کو  یعنی نام نہاد چھ روزہ جنگ کے دوران قبضہ کیا تاہم  بعد ازاں اسے واپس کردیا گیا تھا۔ اردن اور اسرائیل کے درمیان طے پائے معاہدے میں یہ دونوں علاقے اسرائیل کو لیزپر 25 سال کے لیے دیے گئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی