اسرائیلی وزیرخارجہ یسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ ان کے ملک کی قیادت فلسطینی مزاحمت کاروں کو قاتلانہ حملوں کا نشانہ بنانے کی پالیسی پرعمل درآمد جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مصر کی کوششوں سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود وہ کسی بھی فلسطینی مزاحمت کار کے خلاف کارروائی کرسکتےہیں۔
اسرائیل کے عبرانی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے یسرائیل کاٹز کا کہنا تھا کہ اسرائیل ہراس شخص کو تکلیف اور صدمہ پہنچائے گا جو ہمیں اذیت دے گا۔ان کا اشارہ اسلامی جہاد کی طرف تھے جسے صہیونی ریاست کی طرف سے غیر مسبوق حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے منگل کی صبح ایک فضائی حملے میں غزہ میں اسلامی جہاد کے کمانڈر بہاء ابو العطاء کو ان کی اہلیہ سمیت شہید کردیا تھا۔
کل جمعرات کے روز اسلامی جہاد اور قابض صہیونی فوج کے درمیان جنگ بندی کے ایک عارضی معاہدے پراتفاق ہوا ہے۔ یہ جنگ بندی مصر کی جانب سے کرائی گئی ہے۔ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے پانچ بجے جنگ بندی نافذ العمل کردی گئی تھی۔
جمعرات کو نسبتا خاموشی رہی تاہم پورے علاقے میں 34 بے گناہ شہریوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کیے جانے پر فلسطینی صدمے سے نڈھال ہیں۔ اسرائیلی فوج کی اس جارحیت میں 111 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔