فلسطینی وزارت محنت وآباد کاری کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں منگل اور جمعرات کے درمیان اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جارحیت کے نتیجے میں جہاں بے پناہ جانی نقصان ہوا وہیں نصف ملین ڈالر کا معاشی خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
وزارت محنت وافرادی قوت کے سیکرٹری ناجی سرحان نے بتایا کہ گذشتہ تین روز تک جاری رہنے والی اسرائیلی جارحیت کےنتیجے میں فلسطینی مکانات اور عمارتوں کےڈھانچےکو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ نصف ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صہیونی ریاست کی طرف سے غزہ کی پٹی میں مزاحمتی مراکز کے علاوہ زرعی املاک، پالتو مویشیوں کے فارموں، بحری مقاصد میں استعمال ہونے والی عمارتوں، رہائشی مکانات، اسپتالوں اور اسکولوں کو بھی نشانہ بنایا۔
اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مجموعی طورپر 230 عمارتیں کلی یا جزوی طورپر تباہ ہوئی ہیں۔
دوسری طرف غزہ کی پٹی میں امدادی تنظیموں نے اسرائیلی ریاست کی جارحیت سے متاثرہ شہریوں کی بحالی کے لیے فوری امداد جمع کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ بےگھر ہونے والے شہریوں کی فوری بحالی کے لیے ایک لاکھ ڈالر کے عطیات تقسیم کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ منگل کی صبح سے جمعرات کی صبح تک اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پروحشیانہ جارحیت مسلط کی تھی جس کے نتیجے میں 35 فلسطینی شہید اور ایک سوسے زاید زخمی ہوگئے۔