جمعه 15/نوامبر/2024

دکھوں، تکالیف، تباہی اور مصائب کے درمیان غزہ کے مسلمانوں کی عید

اتوار 16-جون-2024

دنیا بھرمیں دو ارب کےقریب مسلمان آج عیدالاضحیٰ کی خوشیاں منا رہے ہیں مگر ہمارے فلسطینی بھائی،بہنیں، بچے اور بزرگ عید کی خوشیوں کے بجائے اس وقت غاصب دشمن کی طرف سے مسلط کیگئی جارحیت کی وجہ سے سخت تکلیف میں ہیں۔

اس سال غزہ میں عیدالاضحٰی غیر معمولی انداز میں آئی ہے، نہ کوئی نیا لباس، نہ ہی غزہ میں عید کیرونقیں، بلکہ ہر طرف اداسی ،قتل وغارت گری، تباہی اور بربادی، صدمے اور تکالیف میںعید نے اہالیان غزہ کے دکھ تازہ کردیے۔

اس سال عیدالاضحی نسل کشیکی لپیٹ میں ہے جس کے نتیجے میں دس ہزار لاپتہ افراد کے علاوہ 37 ہزار شہید اور 80ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔

آج فجر کے وقت غزہ کیعید گاہوں اور مساجد میں عید کی تکبیرات سنائی دی گئیں۔ بہت سےلوگوں نے تباہ شدہعمارتوں کے کھنڈرات، پتھروں کے ڈھیروں پرجنگی طیاروں کی گھن گرج کے سائے میں عید کی نماز ادا کی۔

غزہ کے مظلوم، تھکے ہوئے،کھوئے ہوئے مگرثابت قدم رہنے والوں کو نسل کشی سے نہیں توڑا جا سکتا۔ نہ ہی صہیونیموت کی مشین سے شکست دی جا سکتی ہے، چاہے وہ ظلم، قتل اور دہشت گردی ہی کیوں نہکرے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہنگارنے بتایا کہ غزہ کے فلسطینی ملبے اور بے گھر خیموں سے نکل کر عیدالاضحی کینماز ادا کرنے آئے ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہانہوں نےتنگ دستی، مجبور جنگی حالات اور غزہ کی پٹی کی سڑکوں سے اٹھنے والی موت کیبو کے باوجود مبارکباد اور مبارکباد کا تبادلہ کیا۔

زخمی اسماء ابو دقہ اس عیدقربان کے بارے میں بتاتی ہیں "میںزخمی ہوں، قیدی کی بیٹی اور الشہید کی بہن ہوں، ہمیں امید ہے کہ اگلی عید مسجداقصیٰ کے صحنوں میں ادا کروں گی۔

شہری محمد الفیومی اپنےبچوں کو لے کر دیر البلح کیمپ کے دورے پر گئے، جس کا مقصد انہیں خوش کرنا اور عیدکے دن جنگ کے درد کو دور کرنے کی کوشش کرنا تھا۔

انہوں نے ہمارے نامہنگارکو بتایا کہ بچے محروم ہیں اور یہ دن نسل کشی کے باوجود ان کے دلوں میں خوشیاور مسرت لانے کا موقع ہے۔

غزہ کی سڑکیں قربانی کےجانوروں سے خالی ہیں، مجرم قابض حکومت کی طرف سے انہیں نہ لانے کے متکبرانہ فیصلےکے بعد انہیں قربانی کی رسم سے محروم کیا گیا۔

اس قدم سے قابض یہسمجھتا ہے کہ وہ خوشی کو توڑ سکتا ہے لیکن اسے معلوم نہیں تھا کہ اسے ایک ایسے ضدیلوگوں کا سامنا ہے جو ذلیل کرنا اور توڑنا نہیں جانتے۔

شہری عبداللہ الطرطورینے مرکزاطلاعات فلسطین سےبات کرتے ہوئے کہا کہ عید پرہماری طرف سے عرب اور اسلامیقوم سے اپیل کی ہے کہ وہ قابض ریاست کے جرائم کے خلاف جرات مندانہ موقف اختیار کریں۔

وہ کہتے ہیں کہ ہماریقوم پر لازم ہے کہ وہ اپنی موقف پر قائم رہے۔ صہیونی ریاست کے ناجائز تسلط کے خلافجدوجہد کرے، کیونکہ طوفان الاقصیٰ پوری قوم کی جنگ ہے۔

مختصر لنک:

کاپی