اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس اور یورپی یونین نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں ایک نہتے فلسطینی خاندان کے اجتماع قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس اور یورپی یونین کی طر ف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہے غزہ کی پٹی میں السوارکہ خاندان کو اجتماعی طورپر شہید کیے جانے کا واقعہ ناقابل قبول ہے۔
بیانات میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں عام شہریوں پر اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں کی وحشیانہ بمباری قابل مذمت اقدامات ہیں۔
یورپی یونین کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں السوارکہ خاندان کو اجتماعی طور پر شہید کرنے کا واقعہ ناقابل قبول ہے۔ یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ میں السوارکہ خاندان کو شہید کرنے کے واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ 13 نومبر 2019ء کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج نے رات کی تاریکی میں بمباری کرکے ایک ہی خاندان کے 8 افراد کو شہید اور 12 کو زخمی کردیا تھا۔ شہداء میں دو بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔ اس وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں مکان کا نام و نشان مٹ گیا۔