اسرائیلی زندانوں میں طویل ترین قید کاٹنے والوں میں نائل البرغوثی وہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے صہیونی ریاست کی تاریخ میں طویل ترین قید کاٹی ہے۔ 62 سالہ اسیر رہ نما نائل البرغوثی نے 34 سال مسلسل اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹی، جس کے بعد انہیں 2011ء میں قیدیوں کے تبادلے کےایک معاہدے کے تحت رہا کیا گیا مگر سنہ 2104ء کو صہیونی فوج نے انہیں دسیوں سابق اسیران سمیت دوبارہ پابند سلاسل کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائےاسیران کے مطابق نائل البرغوثی کا تعلق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے کوبر سے ہے جہاں وہ 1978ء کے بعد صہیونی زندانوں میں قید ہیں۔
اپنے وکلاء اور انسانی حقوق کے مندوبین کے ذریعے ان کے پیغامات سامنے آتے رہتے ہیں۔ وہ اپنے پیغامات میں فلسطین کی تمام نمائندہ قوتوں کےدرمیان اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
اپنی 62 ویں سالگرہ پر انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ میری ہرسالگرہ مجھے انقلاب کی یاد دلاتی ہے۔ میں ایسے محسوس کرتا ہوں کہ میں آج پیدا ہوا ہوا ہوں۔
نائل البرغوثی 23 اکتوبر 1957ء کو رام اللہ کے نواحی علاقے کوبر میں پیدا ہوئے۔ 19 سال کی عمر میں 1978ء کو انہیں پہلی بار حراست میں لیا گیا اوران پر مقدمہ چلایا گیا۔ اسرائیلی عدالت نے انہیں عمر قید اور 18 سال اضافی قید کی سزا سنائی۔
اٹھارہ اکتوبر 2011ء کو انہیں قیدیوں کےساتھ تبادلے کے ایک معاہدے کے تحت رہا کیا گیا مگر رہائی کے 30 ماہ بعد انہیں دوبارہ حراست میں لے لیا گیا اور ان کی سابقہ سز بحال کردی گئی۔
سنہ 2018ء کو اسرائیلی فوج نے ان کے ایک دوسرے بھتیجے صالح البرغوثی اور عاصم البرغوثی کو حراست میں لے لیا۔ ان کے ایک بھتیجے صالح البرغوثی کو شہید کردیا گیا جب کہ ان کے ان کے والد اور اہلیہ کو حراست کو میں لیا گیا۔