شنبه 16/نوامبر/2024

ادرک کا بہ کثرت استعمال کرنے سے کیا ہوتا ہے؟

جمعرات 21-نومبر-2019

ادرک کے بہت سے فوائد کے باوجود بعض ماہرین اس کے بے تحاشا استعمال کے خطرات کے بارے میں بھی خبردار کرتے ہیں۔

ادرک کو کئی طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے اور اسے خوراک کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔ اس سے چائے تیار کی جاتی ہے یا مختلف کھانے میں شامل کی جاتی ہے۔ سائنسی اعداد و شمار کی روشنی میں  یہاں ادرک کے کچھ فوائد کا جائزہ لیتے ہیں۔

کینسر کی افزائش کو روکنے میں معاون

امریکی محققین کا کہنا ہے کہ  ادرک اور سرخ مرچ میں پائے جانے والے دو کیمیائی مرکبات کینسر کے خلیوں کی تیز رفتار نشوونما کو روکنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

یہ بات امریکن کیمیکل سوسائٹی کے محققین کے ذریعہ تیار کردہ ایک مطالعہ میں سامنے آئی ہے جو 2016 میں "زرعی اور فوڈ کیمسٹری” جریدے میں شائع ہوئی تھی ، اور یہ تحقیق چوہوں پر کی گئی تھی۔

محققین نے نتیجہ اخذ کیا  کیپساسن ایک ایسا مرکب جو سرخ مرچ کا گرم ذائقہ دیتا ہے۔ یہ ادرک کے ساتھ مل کر پھیپھڑوں کے کینسر کے خلیوں کی تیز رفتار نشوونما کو روکنے میں مدد  دیتا ہے۔

لال مرچ اور ادرک میں پائے جانے والے مادوں کے امتزاج نے چوہوں کے 80٪ میں کینسر کے خلیوں کی نشوونما روک دی۔

واضح رہے کہ کینسر کے مریض کینسر کے علاج کے لیے مرچ یا ادرک کا استعمال کرنے یا روایتی طریقہ علاج ہے۔

گلے کی سوزش

قطرکے بنیادی صحت کی دیکھ بحال کرنے والے ادارے نے ادرک کو شہد کے ساتھ ملا کر گلے کی سوزش کا علاج کرنے کی سفارش کی ہے۔

فاؤنڈیشن نے کہا کہ ادرک سانس کی دشواریوں سے نجات دلانے کے لیے کام کرتا ہے کیونکہ بیکٹیریا کے خلاف موثر ہونے سے گلے کی سوزش سے نجات پانے کے لئے شہد اور ادرک کا مرکب پینا بہت مفید ہے۔

چھاتی کے کینسر سے بچاؤ

سعودی عرب میں کنگ عبد العزیز یونیورسٹی کے محققین نے پتہ چلا ہے کہ خاص طور پر چھاتی کے کینسر کے علاج میں ادرک کا مثبت کردار ہے اور وہ صحت مند خلیوں سے کینسر کے خلیوں کو ختم کرسکتے ہیں۔

ضرورت سے زیادہ استعمال کے نقصانات کیا ہیں؟

اس کے برعکس جرمن میگزین "فریوڈن” نے مشورہ دیا کہ اگر کسی کو ادرک سے الرجی ہو تو اس سے محتاط رہیں اور اس نے کچھ ضمنی اثرات کی نشاندہی کی جو ادرک کی بڑی مقدار میں کھاتے وقت ظاہر ہوسکتے ہیں۔ ان میں جلن ، پیٹ اور اسہال وغیرہ جیسے اثرات شامل ہیں۔

حمل کے دوران الٹی کے علاج میں ادرک کی افادیت کے باوجود حاملہ خواتین کو لینے سے پہلے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

مختصر لنک:

کاپی