اردن کی حکومت نے عوامی حلقوں کے دبائو پر عمان میں اعلان کردہ بین المذاہب کانفرنس اسرائیلی وفد کی ممکنہ شرکت کی وجہ منسوخ کردی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ کانفرنس 21 سے 23 نومبر کے درمیان عمان میں منعقد ہونا تھی۔
الجزیرہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق اردنی وزارت دخلہ نے اسرائیل مخالف حلقوں کی طرف سے سخت دبائو کے بعد بین المذاہب کانفرنس منسوخ کردی۔
اردنی حکومت کی طرف سے کانفرنس کی منسوخی کی وجہ بیان نہیں کی گئی تاہم ذرائع کا کہنا ہےکہ کانفرنس اسرائیلی وفد کی شرکت کی وجہ سے عوامی حلقوں اور اسرائیل مخالف تنظیموں کی طرف سے دبائو کی وجہ سے منسوخ کی گئی ہے۔
سینیر اردنی صحافی رضا یاسین کا کہنا ہے کہ عمان میں بین المذاہب کانفرنس کی منسوخی کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب تیونس کے وفد نے اسرائیلی وفد کی شرکت کی وجہ سے اس کانفرنس میں شرکت کا بائیکاٹ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل مخالف وکلاء کی طرف سے اردن کی حکومت پرمسلسل دبائو ڈالا جاتا رہا ہے کہ وہ اسرائیلی وفد کی شرکت کی وجہ سے کانفرنس منسوخ کردے۔