سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے انکشاف کیا کہ سعودی عرب کو یمن سے 286 بیلسٹک میزائلو اور 289 ڈرون طیاروں سے حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔
شوریٰ کونسل سے اپنے سالانہ خطاب کے دوران شاہ سلمان نے ایرانی حکومت کو "مملکت کے خلاف حملوں” کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ گذشتہ ستمبر میں آرامکوتنصیبات پر حملوں میں ایرانی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا تھا۔
انہوں نے سعودی عرب میں تیل کی تنصیبا ت اور خلیج میں آئل ٹینکروں کو نشانہ بنانے کے پیچھے ایران کو مورد الزام ٹھہرایا۔
شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ یمن سے ہونے والے حملوں نے مملکت میں ترقیاتی عمل کو متاثر نہیں کیا اور نہ ہی شہریوں اور رہائشیوں کی زندگیوں کو متاثر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے تحفظ کا کریڈٹ مسلح افواج کو جاتا ہے۔ اللہ کے بعد سعودی عرب کی فوج نے ملک کا دفاع کیا اور بیرونی حملوں سے مملکت کو بچایا۔
انہوں نے کہا کہ ایران اپنے ہمسایہ ممالک کے امور میں مداخلت اور دہشت گردی کی سرپرستی اور حمایت کرنے کے لیے کئی عشروں سے سرگرم ہے۔
شاہ سلمان نے ایرانی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ سعودی عرب اور خطے کے متعدد ممالک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتا ہے۔