چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی حکام نے بیت المقدس کے فلسطینی گورنر کو مشروط طور رہا کر دیا

ہفتہ 23-نومبر-2019

قابض اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز گرفتار کیے گئے بیت المقدس کے فلسطینی گورنرعدنان غیث کو کل جمعہ کے روز مشروط طور پر رہا کر دیا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق القدس کے فلسطینی گورنر عدنان غیث کو 7500 شیکل کی ضمانت پر رہا کیا گیا جب کہ ایک تیسرے فریق کی طرف سے 20 ہزار شیکل کی ضمانت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ انہیں 28 نومبر تک گھر کے اندر نظربند کر دیا گیا ہے۔

خیال  رہےکہ عدنان غیث کی گرفتاری اُن کے بدھ کے روز دیے گئے بیان کے باعث عمل میں آئی ہے۔ بیان میں غیث نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فوری طور پر حرکت میں آئے تا کہ بین الاقوامی قوانین اور قراردادوں پر عمل درامد کے ذریعے بالعموم فلسطینی اراضی میں اور بالخصوص بیت المقدس میں اسرائیل کی جانب سے جاری خلاف ورزیوں کو روکا جا سکے۔

غیث کے دفتر کی جانب سے یہ بیان قابض اسرائیلی حکام کے ہاتھوں بیت المقدس میں کئی فلسطینی تعلیمی ، طبی اور میڈیا اداروں کی بندش کے بعد جاری ہوا تھا۔ اس دوران مذکورہ اداروں میں کام کرنے والوں کو تحقیقات کے واسطے گرفتار بھی کیا گیا۔ غیث کے بیان میں کہا گیا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی پالیسی کا مقصد یہ ہے کہ امن کو یقینی بنانے کے بقیہ ماندہ مواقع کو بھی سبوتاژ کر دیا جائے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی اسرائیلی فوج نے بیت المقدس کے گورنر عدنان غیث اور فتح موومنٹ کے سکریٹری جنرل شادی مطور کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ مذکورہ دونوں شخصیات نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں "فلسطینی اتھارٹی کی خود مختاری” پر عمل کی کوشش کی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی