فرانسیسی طبی جریدے ‘سانتی میگزین’میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچے اور بچیاں فطری طورپر اپنا چہرہ خود صاف کرتی ہیں۔
مصنفہ فیرونک پیرٹران نے فرانس میں ایک نرسری اسکول سے خطاب میں بتایا کہ بچے کا چہرہ صاف کرنے کے لیے کیمیائی مواد سےتیار کردہ صابن یا کیمیائی مواد میں بھیگا تولیہ استعمال نہ کریں۔
نوزائیدہ بچوں کے چہرے کی صفائی کا سب سے آسان طریقہ پانی میں بھیگی روئی کا استعمال ہے۔ اس کے علاوہ بی بی لوشن یا اسپرے سے بھی بچے کا چہرہ صاف کیا جاسکتا ہے۔
نوزائیدہ بچوں کے چہرے کی صفائی کا عمل سامنے سے شروع ہوتا ہے اور پھر ناک ، گال اور ٹھوڑی صاف کی جاتی ہے۔
جہاں تک آنکھوں کا تعلق ہے تو ان کی صفائی کے لیے روئی کے دو الگ الگ ٹکڑے استعمال کریں تاکہ ایک آنکھ کی صفائی کے دوران جراثیم دوسری آنکھ تک نہ پہنچیں۔
بچوں کے کان اسے نہلاتے وقت صاف کرلینے چاہئیں۔ وہ بچے کے غسل کے دوران صاف ہوسکتے ہیں تاہم نہلانے سے قبل روئی کا ایک چھوٹا ٹکڑا لے کربچے کے کان کے اندرونی حصوں کی صفائی کرلیں۔ بچے کو کچھ کھلانے کے بعد اس کا چہرہ صاف کرنے کی عادت بنائیں۔ یہ اس کی صحت کے لیے زیادہ مفید ہے۔