جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا نہ ختم ہونے والا صہیونی سلسلہ

بدھ 18-دسمبر-2019

سال 2019ء میں بھی معمول کے مطابق فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کا ظالمانہ اور نسل پرستانہ صہیونی سلسلہ جاری رہا۔ رواں سال کے دوران مقبوضہ بیت المقدس، مغربی کنارے اور فلسطین کےدوسرے علاقوں میں  فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کا سلسلہ جاری رہا۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں فلسطینیوں کے گھروں کی ظالمانہ مسماری کو’قتل عام’ کی ایک نئی شکل قرار دے رہے ہیں۔ اگرچہ یہ انسانوں کا قتل عام نہیں مگرفلسطینیوں کی سماجی اور معاشی زندگی کا قتل عام ہے۔ رواں سال کے دوران سیکٹر’اے’ میں 100 فلسطینی گھروں کو مسمار کردیا گیا۔

سنہ 2019ء میں دیگر فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کے ساتھ فلسطینی مزاحمت کاروں کے گھروں کی مسماری کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری سیکٹر اے ، بی اور سی تینوں میں جاری رہا۔

خوفناک اعداد و شمار

اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ’بتسلیم’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سنہ 2006ء سے نومبر2019ء کے صہیونی حکام نے فلسطینیوں کے 1504 گھر مسمار کیے۔ ان گھروں کی مسماری کے نتیجے میں 6 ہزار 546 فلسطینی بے گھر ہوئے۔

اسرائیلی سول ایڈمنسٹریشن نے رواں سال کے دوران 764 املاک غرب اردن میں مسمار کی گئیں۔ ان میں پانی کےکنوئیں، سڑکیں، گودام ، زرعی تنصیبات، تجارتی املاک اور عام املاک شامل ہیں۔

اسلامی اور مسیحی کمیٹی برائے القدس کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مکانات مسماری کے نتیجے میں سنہ 1967ء کے بعد اب تک القدس میں 1859 مکانات مسمار کیے۔

سال 2019ء کے خوف ناک اعداد و شمار

سنہ 2019ء کے دوران قابض صہیونی حکام نے مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کے 165 گھر مسمار کیے۔ان میں 40 گھر ان کے مالکان سے زبردستی مسمار کرائےگئے۔ اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے فلسطینی شہریوں کو بھاری جرمانوں کے نوٹس جاری کیے گئے اور کہا گیا کہ اگر وہ مکانات مسمار نہیں کرتے تو انہیں اس کے عوض بلدیہ کو خطیر رقم دینا ہوگی جس سے وہ مکانات کو مسمار کریں گے۔

رواں سال کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں 85 مکانات مسمار کیے گئے۔ ان میں الخلیل شہر میں 38 گھر مسمار کیے گئے۔ ان میں وادی اردن اور عرب بدوئوں کے مسمار کردہ مکانات شامل نہیں ہیں۔

انسانی حقوق گروپ’ نائو پیس’ کے مطابق مشرقی بیت المقدس میں 60 فی صد فلسطینیوں میں سے صرف 30 فی صد کو مکانات کی تعمیر کی اجازت دی گئی۔ سنہ 1967ء کے بعد مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں نے 40 ہزار مکانات کی تعمیر کی اجازت دی۔

مختصر لنک:

کاپی