ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے عالمی فوج داری عدالت’آئی سی سی’ کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم کی تحقیقات کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مہاتیر محمد کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے وحشیانہ جرائم کے ارتکاب پر صہیونی ریاست کو عدالت کے کٹہرے میں لانا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کے وحشیانہ قتل عام، ان کی اراضی اور املاک پر قبضے اور فلسطینی علاقوں میں غیرقانونی آباد کاری جنگی جرائم ہیں اور ان کی عالمی سطح پر تحقیقات ضروری ہے۔
مہاتیر محمد نے کہا کہ اسرائیلی ریاست نے انسانی امداد کے لیے جانے والے ایک بحری امدادی جہاز کو قبضے میں لے کر عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔ اس جہاز پر عالمی کارکنوں سمیت ملائیشیا کے امدادی کارکن بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے مسلح حالت میں ہمارے امدادی جہاز کو یرغمال بنایا اور بندوق کی نوک پر اپنی بندرگاہ لے گئے۔ ہمیں نہیں پتا کہ وہ امداد غزہ کے محصورین تک پہنچائی گئی یا نہیں۔
مہاتیر محمد نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ بین الاقوامی برادری نہ صرف خاموش تماشائی ہے بلکہ اس نے اپنی آنکھیں اور کان بھی بند کررکھے ہیں۔