اسرائیلی قابض فوج کیطرف سے فلسطینیوں کے خلاف کارروائیوں میں بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگینپامالیوں کے لا متناعی سلسلے میں ایک تازہ واقعہ سامنے آیا ہے جس نے اسرائیلی فوجکے خلاف تنقید کے دروازے کھول دیے۔
فلسطینی شہری کو انسانیڈھال کے طورپراستعمال کرنے کا صہیونی غاصب فوج کا یہ بدترین وقعہ ہے جس نے صہیونیفوج کے نہتےفلسطینیوں کے خلاف جرائم کی قلعی کھول دی ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنےوالی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے ایک شدید زخمی فلسطینیکو فوجی جیپ کے اگلے حصے پر باندھ رکھا ہے اور گاڑی زخمی فلسطینی کو اسی حال میںغرب اردن کے شمالی شہر جنین میں گشت کررہی ہے۔
سوشل میڈیا پر بڑے پیمانےپر پھیلنے والے اس منظر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ مغربی کنارے کے شمالیشہر جنین میں اسرائیلی فوجی جیپ کے بونٹ پر زخمی نوجوان کو باندھا گیا ہے۔
یہ واقعہ اس وقت سامنے آیاجب اسرائیلی فورسز نے آج ہفتے کی صبح جنینپر حملہ کیا۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
مغربی کنارے کے علاقےخاص طور پر جنین میں غزہ کی پٹی میں جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی اکثر چھاپوں اورگرفتاریوں کے واقعات سامنے آتے رہے ہیں۔
تاہم غزہ کی جنگ نے مغربیکنارے کی صورت حال کو سنگین بنا دیا۔ اقوام متحدہ نے اس کی سنگینی کا اعتراف کیاہے۔
7 اکتوبر کے بعد سے مغربی کنارے میں دہائیوں میں بدترین بدامنی کےواقعات دیکھے ہیں۔ جس میں 133 بچوں سمیت 528 فلسطینی اسرائیلی قابض فوج یا اسرائیلیآباد کاروں کے ہاتھوں مارے گئے۔
اس کے ساتھ ساتھ بڑیتعداد میں فلسطینیوں کی املاک پرہونےوالے حملوں میں انہیں نقصان پہنچا۔