اسلامی جہاد نے اسرائیل جیل میں قید سینیر رہ نما فواد الشوبکی کو اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی کسی بھی ڈیل میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے سینیر رہ نما اور سابق اسیر الشیخ خضر عدنان نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ اسیر فواد الشوبکی کا نام اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے کسی بھی معاہدے میں شامل کیا جانا چاہیے۔
الشیخ عدنان کا کہنا تھا کہ ہم فلسطینی مزاحمتی قوتوں سے اپیل کرتےہیں کہ وہ اسیر فواد الشوبکی کو نظرانداز نہ کریں بلکہ ان کا نام بھی اسیران کے لیے اسرائیل کے ساتھ ہونے والے کسی بھی معاہدے میں شامل کریں۔
خیال رہے کہ فوا الشوبکی اسرائیلی جیلوں میں قید سب سے معمر قیدی ہیں۔ 80 سالہ الشوبکی گذشتہ دو ہفتوں سے تشویشناک حالت میں ہیں اور انہیں اس کے باوجود جزیرہ نما النقب کی جیل میں قید کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے الشوبکی کو 2006ء کو حراست میں لیا اور انہیں 17 سال قی کی سزا سنائی گئی تھی۔ الشوبکی کینسر سمیت دل، معدے اور آنکھوں کے امراض کا بھی شکار ہیں۔