اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کے لیے گھروں کی تعمیر کا نسل پرستانہ سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں 1936 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔
اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم’ نائو پیس’ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی پلاننگ کونسل نے غرب اردن میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے مزید دو ہزار مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ کے آخر میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودیوں کے لیے تین ہزار مکانات کی تعمیر کی منظوری دینے کا اعلان کیا تھا۔
اسرائیلی انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی قائم کردہ 89 فی صد یہودی کالونیاں غیرقانونی ہیں اور فلسطینیوں کے ساتھ کسی بھی امن معاہدے کی صورت میں اسرائیل کو انہیں خالی کرنا ہوگا۔