سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں غزہ کے 21 ہزار سے زیادہ بچے لاپتا ہیں، جو یا تو ملبے تلے دبے ہیں یا خاندانوں سے بچھڑ گئے ہیں یا پھر انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بچوں کی تنظیم سیو دی چلڈرن کی رپورٹ میں یہ انکشاف کرتے ہوئے بچوں کی تلاش کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی کا کہنا ہے کہ غزہ میں اجتماعی قبروں سے بھی نامعلوم تعداد میں بچوں کی لاشیں ملی ہیں۔
غزہ میں آٹھ ماہ سے عرصے سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 37 ہزار 600 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے ہیں جن میں 16 ہزار سے زیادہ بچے شامل ہیں۔
اسرائیل نے امداد کی فراہمی پر بھی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، شمالی غزہ میں خوراک کی کمی سے دو اور بچے دم توڑ گئے، اس غذائی قلت سے شہید ہونے والے بچوں کی تعداد 31 ہو گئی۔