ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے خبردار کیا ہے کہ شام میں موجود ترک فوجیوں پر حملے ی صورت میں بشارالاسد کی فوج کو کہیں بھی حملوں کا نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ترک فوجیوںپرحملے بعد اسد رجیم کے خلاف ہماری کارروائی زمین وزمان کی قید سے آزاد ہو گی اور ہم کہیں بھی حملہ کرسکتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترک صدر نے ایک بیان میں کہا کہ اگر شامی فوج نے ہماری فوج پرحملہ کیا تو اس کے جواب میں ہم کہیں بھی شامی فوج کو نشانہ بنائیں گے اور اس کے لیے ہم سوچی معاہدے کا بھی احترام نہیں کریںگے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ادلب میں شہریوں کو بمباری کا نشانہ بنانے والے طیاروں کو ماضی کی طرح آزادانہ بمباری کی اجازت نہیں دیں گے۔ ادلب میںالمیہ برپا کرنے کے باوجود ہم اسد رجیم یا کسی دوسری قوت کو مزید قتل عام کی اجازت نہیں دیں گے۔
طیب ایردوآن نے کہا کہ ترک فوجیوں کا خون گرانے والوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔ اسد رجیم کو ان مانٹیرنگ پوائٹس سے باہر نکلنا ہوگا۔ اگر اس نے شامی فوج پرحملے جاری رکھے تو ہم فروری کے آخر تک جوابی کارروائی کریں گے۔