اقوام متحدہ کی طرف سے فلسطین کے علاقے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم کی گئی یہودی کالونیوںمیں کام کرنے والی اسرائیلی اور عالمی کمپنیوںکی فہرست جاری کرنے پر اقوام متحدہ نے خیر مقدم کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی کی طرف سے غرب اردن میں یہودی بستیوں میںکام کرنے والی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے اس اقدام پر فلسطینی سیاسی جماعتوں اور اسلامی تنظیم ‘او آئی سی’ کی طرف سے خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم’او آئی سی’ کے جدہ میں قائم صدر دفتر کی طر ف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی سرگرمیوں میں ملوث عالمی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنا اہم قدم ہے۔ عالمی ادارے کو اس حوالے سے مزید اقدامات کرنا چاہئیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم کی گئی اسرائیل کی غیرقانونی بستیوں کو بھی عالمی اداروں کی طر ف سے غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔ سنہ 1967ء کی جنگ کے دوران قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں میںکسی قسم کی تعمیرات اور آباد کاری اسرائیل کے لیے غیرقانونی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور دیگر عالمی ادارے مل کر فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کی طر ف سے غرب اردن میں کام کرنے والی 112 فلسطینی کمپنیوں کی فہرست جاری کی تھی۔ ان میں 94 اسرائیلی اور 18 اسرائیلی کمپنیاں شامل ہیں۔ ان کمپنیوں کو اقوام متحدہ کی طرف سے بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔