چهارشنبه 30/آوریل/2025

شہید کی لاش کی بے حرمتی، صہیونی فوج انسانیت سے عاری ہوچکی: ابو مرزوق

پیر 24-فروری-2020

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے گذشتہ روز غزہ کی پٹی کی سرحد کے قریب اسرائیلی فوج کی منظم دہشت گردی اور ماوروائے عدالت فلسطینی شہری کے قتل اور اس کی لاش کی بے حرمتی کو صہیونی درندگی کی بدترین مثال قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شہید فلسطینی کی لاش کی بے حرمتی نے ثابت کیا ہے کہ صہیونی فوج انسانیت سے عاری مخلوق ہے جس کے نزدیک انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں۔

ایک بیان میں حماس رہ نما نے کہا کہ کسی بے گناہ کو ماورائے عدالت وحشیانہ اور بے رحمی کے ساتھ شہید کرنا اور اس کے بعد اس کی لاش کی بے حرمتی کرنا مہذب انسانوں کا شیوہ نہیں۔ ایسا وہی لوگ کرسکتے جن میں انسانیت نام کی کوئی چیز نہ ہو۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ‘ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ غزہ میں ایک فلسطینی کو جس بے دردی کے ساتھ شہید کیا گیا اور اس کے بعد بلڈوزر کے ذریعے اس کی لاش گھیسٹی گئی وہ انسانیت کےخلاف سنگین جرم اور بین الاقوامی قوانین کی توہین ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہید فلسطینی کی لاش کی جس بے دردی کے ساتھ بے حرمتی کی گئی اس نے ثابت کردیا ہے کہ فلسطین پرقابض صہیونی ظالم ، قابض اور سفاک ہونے کے ساتھ ساتھ بدترین درندے ہیں جو انسانیت سے عاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کا سبق پڑھانے والے فلسطینیوں کی لاشوں کی بے بھی حرمتی کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ کل اتوار کو علی الصباح اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں خان یونس کے نواحی علاقے نیو عبسان میں فلسطینیوں کے ایک گروپ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اورچار زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج نے ایک بلڈوزر کی مدد سے شہید فلسطینی کی لاش کئی میٹر تک گھیسٹی اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں کا بھی تعاقب کیا۔

ہمارے نامہ نگار کے مطابق اسرائیلی فوجی بلڈوزر نے غزہ کی سرحد سے اندر گھس کر شہید فلسطینی کے جسد خاکی کو گھیسٹا جب فلسطینی اس کی لاش کو اٹھانے کی کوشش کررہے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی