فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کے مطابق سال 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 128 فلسطینی خواتین کو حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں قید کیا اور انہیں غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کے کارکن عبدالناصر فروانہ نے بتایا کہ اس وقت بھی 43 فلسطینی خواتین اسرائیلی زندانوں میں غیرانسانی سلوک کا سامنا کررہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صہیونی حکام مردوں اور خواتین قیدیوں کے درمیان کوئی فرق نہیں کرتے۔ اسرائیلی زندانوں میں قید خواتین کو جنیوا معاہدے کے تحت حاصل بنیادی حقوق حاصل نہیں۔
اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی خواتین کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کے واقعات فلمی مناظر میں بھی نہیں دیکھے جاتے۔