سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے اقتدار پراپنی گرفت مضبوط بنانے کے لیےسابق ولی عہد شہزادہ محمد بن نایف اور شاہ سلمان کے بھائی احمد بن عبدالعزیز کو گرفتار کرانے کے بعد انہیں جیل میں ڈال دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان پر’غداری’ جیسےسنگین الزام میں مقدمہ چلا کر انہیں سزائے موت دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
امریکی اخبار’ وال اسٹریٹ جرنل’ نے سعودی عرب کے شاہی خاندان کے ایک مصدقہ ذریعے بتایا کہ سیاہ کپڑوں میں ملبوس شاہی گارڈ نے شاہ سلمان کے بھائی احمد بن عبدالعزیز اور شاہ سلمان کے بھتیجے محمد بن نایف بن عبدالعزیز کو ان کے گھروں سے اٹھا کرنامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ شاہی دربار کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ محمد بن نایف کے ایک بھائی کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ ان شخصیات کی گرفتاری سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے حکم پرعمل میں لائی گئی ہے۔ وہ ان دونوں کو اپنے اقتدار کے لیے خطرہ سمجھتے تھے اور ان کی گرفتاری کا حکم انہوں نے ہی دیا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کے موجودہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ڈرامائی انداز میں اقتدار حاصل کرنے اور ولی عہد کی کرسی تک پہنچنے کےبعد شاہی خاندان کی سیکڑوں اہم شخصیات کے خلاف کرپشن کے الزامات میں کارروائی کی تھی۔ اس وقت بھی سعودی عرب کی جیلوں میں کئی اہم اور سرکردہ شاہی شخصیات قید ہیں۔