سعودی عرب کی عدالتوں میں گذشہ برس اپریل میں گرفتار کیے گئے 40 فلسطینیوں کے خلاف مقدمہ کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے۔
فلسطینی نیوز ایجنسی’قدس پریس’ کی رپورٹ کے مطابق آج اتوار8 مارچ کو سعودی عرب میں قید 40 فلسطینیوں کو فوج داری عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
اسیران کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک اسیران کو ان کے خلاف عاید کردہ الزامات کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔ دوسری طرف اسیران کے اقارب اپنے رشتہ داروں کی طرف سے وکلاء کے حصول کی کوشش کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس سعودی عرب میں پولیس نے 60 فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔گرفتاری کے بعد ان میں سے چند ایک کو رہا کیا گیا جب کہ باقی زیرحراست افراد کو غیرانسانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
سعودی عرب میں فلسطینی اور اردنی قیدیوں کے اقارب پرمشتمل کمیٹی کے چیئرمین خضر المشائخ نے قدس پریس کو بتایا کہ اردنی حکومت کو الریاض میں اپنے سفارت خانے کو سعودی عدالتوں میں ٹرائل کے موقعے پراپنے مندوبین کو بھیجنا چاہیے۔
المشائخ نے مطالبہ کیا کہ سعودی عرب میں جتنے بھی فلسطینیوں کو گرفتار کیاگیا ان پرکوئی ٹھوس الزام عاید نہیں کیا جاسکتا۔ وہ سعودی عرب میں کسی قسم کے جرم میں ملوث نہیں رہے ہیں۔
قدس پریس کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سعودی عرب میں جن فلسطینی رہ نمائوں کا ٹرائل شروع کیاگیا ہے ان میں 18 سالہ ڈاکٹر محمد الخضری، ان کے صاحب زادے 49 سالہ ھانی الخضری اور دیگر سینیر رہ نما شامل ہیں۔