اسرائیل کی بدنام زمانہ ‘نفحہ’ نامی ایک جیل میں قید ایک فلسطینی نے کرونا وائرس سے بچائو کے لیے خاطر خواہ انتظامات نہ کرنے پر بہ طور احتجاج خود کو آگ لگا دی۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صحرائی علاقے میں قائم ‘نفحہ’ جیل میں قید فلسطینی ایمن الشربانی نے خود کو آگ لگا دی۔ خود سوزی کی کوشش کے دوران فلسطینی قیدی نے اپنے کمرے کے دروازے کو بھی آگ لگا دی اور لکڑی کا دروازہ جل گیا۔ اسرائیلی حکام نے اسیر الشربانی کو خود سوزی کی کوشش کرنے کے الزام میں قید تنہائی میں ڈال دیا ہے۔
قیدی کی جانب سے خود سوزی کی کوشش کے بعد جیل میں کشیدگی اورقیدیوں میں سخت غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے جیلوں میں قید ہزاروں فلسطینی قیدیوں کے کرونا وائرس سے بچائو کے لیے کسی قسم کے حفاظتی انتظامات نہیں کیے اور صہیونی ریاست نے قیدیوں کو رہا کرنے کے عالمی مطالبات بھی نظرانداز کر دیے ہیں۔
اسرائیلی ریاست کی 22 جیلوں میں 50 خواتین، 350 بچوں اور سیکڑوں انتظامی قیدیوں سمیت 6 ہزار فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیل کی ایک جیل میں چار فلسطینی قیدی ایک تفتیش کار کی وجہ سے کرونا کا شکار ہو گئے ہیں۔