اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے بعد عوامی محاذ برائے آزادی فلسطن اور اسلامی جہاد نے بھی یمن کے حوثی گروپ کی طرف سے سعودی عرب کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کی کوششوں میں الریاض میں قید فلسطینیوں کی رہائی کو شامل کرنے کا خیر مقدم کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین اسلامی جہاد اور عوامی محاذ کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ یمن کے حوثی تنظیم کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کو شامل کرنا قابل تحسین اقدام ہے۔
خیال رہے کہ حوثی تنظیم کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے سعودی عرب کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں سعودی عرب کی جیلوں میں قید فلسطینیوں کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
قبل ازیں حماس کا کہنا ہے کہ حوثی گروپ کی طرف سے سعودی عرب کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں فلسطینی قیدیوں کو شامل کرنا بھائی چارے کی عمدہ مثال ہے۔
حماس نے بھی سعودی عرب سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ حراست میں لیے گئے تمام فلسطینیوں کو فوری طور پر رہا کرے۔ حماس نے سعودی عرب سے کہا ہے کہ وہ حراست میں لیے گئے جماعت کے سینیر رہ نما محمد الخضری اور ان کے بیٹے ھانی الخضری کو رہا کرے۔
حال ہی میں حماس کے سیاسی شعبےکے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے بھی سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے حراست میں لیے گئے تمام قیدیوں کو فوری طور رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
سعودی عرب نے گذشتہ برس ایک سو سے زاید فلسطینیوں کو کریک ڈائون میں حراست میں لے رکھا ہے۔ حال ہی میں سعودی عرب کی ایک فوجی عدالت میں ان فلسطینیوں پر اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے لیے فنڈز جمع کرنے کے الزامات میں ظالمانہ ٹرائل شروع کیا گیا۔