حال ہی میں لبنان کے ایک موقر عربی اخبار’الجمہوریہ’ نے ایک خاکہ شائع کیا۔ اس کارٹون میں ‘کرونا’ وائرس کی شکل کو فلسطینیوں کے لباس کی شکل میں دکھایا گیا ہے۔ لبنانی اخبار کے اس اقدام پر فلسطینی قوم میں شدید تشویش اور اخبار کے خلاف سخت غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
فلسطینی سیاسی، قومی اورعوامی حلقوں کی طرف سے لبنانی اخبارمیں متنازع کارٹون کی اشاعت کو نفرت اور حقارت پرمبنی اقدام قرار دیا ہے۔ فلسطینی قیادت نے اسے فلسطینی قوم کی توہین پرمبنی نفرت آمیز سوچ کا مظہر قرار دیا ہے۔
اس متنازع کارٹون میں ایک فلسطینی کی تصویر بنائی گئی ہے جس نے فلسطینی کوفیہ سے اپنا چہرہ ڈھانپ رکھا ہے۔ خیال رہے کہ کوفیہ فلسطینی قوم کے تشخص، کلچر اور مزاحمت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس کوفیہ کو کرونا کی شکل میں پیش کرنا مجموعی طورپر فلسطینی قوم کی توہین کے مترادف ہے۔
حماس کی مذمت
اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے لبنانی اخبار میں شائع ہونے والے کارٹون کی اشاعت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارٹون کو لبنان میں خانہ جنگی کے آغاز کے حالات سے جوڑا گیا ہے۔
حماس کے لبنان میں شعبہ اطلاعات کے سربراہ نے ایک بیان میں کہا کہ اخبار الجمہوریہ میں نفرت آمیز کارٹون کی اشاعت فلسطینیوں کے خلاف نفرت پراکسانے کی مذموم کوشش ہے۔ اس نےماضی میں فلسطینیوں اور لبنانی عوام میں ہونے والی بعض لڑائیوں کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات فلسطینی اور لبنانی عوام کے درمیان نفرت پراکسانے کےلیے موزوں نہیں۔
حماس نے لبنانی اخبار میں کارٹون کی اشاعت کو حیران کن اور باعث تشویش قرار دیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ کرونا کی وباء سے اس طرح کے نفرت انگیز کارٹون زیادہ خطرناک اور تباہ کن ہیں۔
فوری رابطے
اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے لبنان کے اخبار’الجمہوریہ’ میں دو روز قبل شائع ہونے والے ایک متنازع اور نسل پرستانہ کارٹون کی اشاعت کی شدید مذمت کی ہے۔حماس کا کہنا ہے کہ کارٹون کی اشاعت سے فلسطینیوں کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے لبنان میں شعبہ اطلاعات کے انچارج ولید کیلانی نےلبنان کی نیشنل اطلاعات کونسل کے چیئرمین عبدالھاد محفوظ سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور ان کے سامنے اخبار’الجمہوریہ’ میں شائع ہونے والے متنازع خاکے اور اس پر فلسطینی قوم میں پائی جانے والی بے چینی کا معاملہ اٹھایا۔
خیال رہے کہ اخبار الجمہوریہ میں شائع ہونے والے کارٹون میں فلسطینی پناہ گزینوں کو کرونا وائرس کی شکل میں دکھایا گیا ہے۔ فلسطینی شہریوں اور نمائندہ فلسطینی قوتوں کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیاگیا ہے۔
کیلانی نے لبنانی اخبار میں اخبار کی اشاعت کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے فلسطینی قوم کے خلاف نفرت پھیلانے کی منظم اور ایک سوچی سمجھی کوشش قرار دیا۔
پیشہ وارانہ صحاتی اصولوں کی توہین
لبنان میں حماس رہ نما رفت مرہ نے اپنے رد عمل میں کہا کہ لبنانی اخبار نے نفرت آمیز کارٹون شائع کرکے ایک غیر ذمہ دارانہ اقدام کیا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے۔ انہوں نے لبنانی اخبار سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی قوم کی دل آزاری پرمعافی مانگے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے لبنانی حکام کے ساتھ متنازع کارٹون کے حوالے سے رابطہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اخبار الجمہوریہ نے ایک کارٹون شائع کرکے فلسطینی قوم سے نفرت کا اظہار کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ کارٹون فلسطینی قوم کی تاریخ، تحریک آزادی اور فلسطینی تشخص کی بھی توہین اور تضحیک ہے۔
رافت مرہ کا کہنا ہے کہ اخبار نے ایک نفرت آمیز کارٹون شائع کرکے صحافتی اقدار، اخلاقی قدروں اور صحافت کے بین الاقوامی پیشہ ورانہ اصولوں کی بھی توہین ہے۔
عوامی محاذ کی طرف سے جاری ایک بیان میں اخبار میں کارٹون کی اشاعت کو فلسطینی قوم کے خلاف ابلاغی اشتعال انگیزی قرار دیا۔ عوامی محاذ نے کہا کہ لبنانی اخبار نے فلسطینی اور لبنانی قوم میں بھائی چارے کی فضاء میں نفرت کے بیج بونے اور فلسطینیوں کے خلاف پھیلانے کی مذموم کوشش ہے۔