قابض صہیونی ریاست کی ایک نام نہاد فوجی عدالت نے حال میں حراست میں لیے گئے بزرگ فلسطینی رہ نما، فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن اوراسلامی تحریک کے لیڈر 69 سالہ محمد ابو طیر کو چار ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ محمد ابو طیر کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ ہفتے حراست میں لیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق معمر فلسطینی رہ نما ابو طیر کو اسرائیلی فوج نے حماس کی ٹکٹ پرفلسطینی پارلیمنٹ کے انتخابات میں حصہ لینے کی پاداش میں کئی دوسرے ارکان سمیت بیت المقدس سے بے دخل کردیا تھا۔
انہیں حال ہی میں اسرائیلی فوج نے رام اللہ میں ام الشرایط کالونی سے حراست میں لیا تھا۔
ابو طیر کو سنہ 2010ء کے بعد متعدد انتظامی حراست کی سزا دی گئی ہے جب کہ وہ 35 سالہ اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔
ابو طیر کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج نے فلسطینی پارلیمنٹ کے دوسرے فلسطینی رہ نما احمد سعدات، محمد النتشہ، حسن یوسف،خالدہ جرار اور مروان البرغوثی کو بھی پابند سلاسل کررکھا ہے۔