اسرائیل کی ایک نام نہاد عدالت نے گذشتہ روز فلسطینی اتھارٹی کو واجب الاداء رقوم میں سے 40 کروڑ 50 لاکھ شیکل کی خطیر رقم کی کٹوتی کی اجازت دے دی ہے۔
اسرائیل کے نشریاتی ادارے’ریشت کے اے این’ نے بتایا کہ دسیوں اسرائیلیوں نے عدالت میں 15 مختلف مقدمات دائر کیے تھے جن میں عدالت سے کہا گیا تھا کہ وہ فلسطینی قیدیوں کے اہل خانہ کو فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے دی جانے والی امداد کے برابر رقم کی ادائیگی روکے کیونکہ گرفتار ہونے والے فلسطینی تحریک انتفاضہ کے دوران کئہ یہودیوں کو ہلاک یا زخمی کرنے کے ملوث رہے ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی حکومت فلسیطنی اتھارٹی کو فلسطینیوں کے مزاحمتی حملوں کا ذمہ دار قرار دے کر فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی رقوم کاٹنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔
عبرانی سرکاری ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق ‘شورات ھدین’ نامی ایک گروپ گذشتہ کئی سال سے اسرائیلی عدالت میں فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی ٹیکسوں کی رقوم جو کہ اب ارب 10 کروڑ سے زاید بنتی ہے کو روکنے کے لیے کوشاں ہے۔
اس تنظیم نے عدالت سے کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے حملوں سے متاثرہ یہودیوں کو فی کس 10 ملین شیکل کی رقم کی کٹوتی کرائے جو کہ مجموعی طورپر یہ رقم 450 ملین سے زاید بنتی ہے۔