قابض صہیونی فوج کی بڑی تعداد نے گذشتہ شب تفتیشی کتوں کے ہمراہ مسجد اقصٰی کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری کی رہائش گاہ پرچھاپہ مارا۔قابض فوج نے انہیں ان کے مسجد اقصیٰ کھولنے سے متعلق بیان پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کے مسلح فوجیوں نے الشیخ عکرمہ صبری کے گھر پرچھاپہ مارا اور گھر میں گھس کرانہیں زدو کوب کیا۔ اس موقعے پر اسرائیلی فوجی افسران نے الشیخ صبری کو دھمکی دی کہ ان کے مسجد اقصیٰ کھولنےسے متعلق بیان پر انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ الشیخ عکرمہ صبری نے گذشتہ روز اسرائیلی ریاست کو خبردار کیا تھا کہ اگر صہیونی حکام نے یہودیوں کے لیے مسجد اقصیٰ کا مراکشی دروازہ کھول دیا تو فلسطینی روزہ دار اور نمازی مسجد کے دیگر تمام دروازے کھول کراندر داخل ہوجائیں گے۔
ایک بیان میں الشیخ صبری نے کہا کہ فی الحال مسجد اقصٰی میں نماز ادا کرنے والے فلسطینیوں کو کوئی خطرہ نہیں کیونکہ وہاں بہت کم لوگ نماز کے لیے آتے ہیں۔ مسجد کی انتظامیہ کے افراد وہاں اذان دیتے اور نماز ادا کرتے ہیں جب کہ عوام الناس کو کرونا کی وجہ سے مسجد اقصیٰ میں نمازوں کی ادائی سےروکا گیا ہے۔
یہودی آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے کو کھولنے کی اجازت دینے کے مطالبات پر بات کرتے ہوئے الشیخ صبری کا کہنا تھا کہ یہودی آبادکار قبلہ اول میں داخل ہونے اور مذہبی رسومات کی ادائی کے لیے حیلے بہانے تراش رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کرونا کی وجہ سے مسجد اقصیٰ کی بندش ہم سب کے لیے پریشانی اور صدمے کا باعث ہے مگر موجودہ حالات میں ہم کوئی ایسا قدم نہیں اٹھا سکتے جس سے فلسطینیوں کی صحت خطرے میں پڑ جائے۔