قابض صہیونی فوج نے مغربی کنارے کے شمال میں جینن شہر کے جنوب مغرب میں واقع یعبد کی 30،000 آبادی کو اپنی سرکاری دہشت گردی کا نشان بتاتے ہوئے انہیں یرغمال بنا لیا ہے۔ یعبد کی تیس ہزار نفوس پرمشتمل آبادی کو اسرائیلی فوج نے اس لیے اجتماعی سزا دینے کا ظالمانہ سلسلہ شروع کیا ہے جب دو روز پیشتر مشتعل فلسطینی شہریوں نے سنگ باری کرکے ایک اسرائیلی فوجی جھنم واصل کردیا تھا۔
‘یورو مڈل ایسٹ آبزرویٹری برائے انسانی حقوق’ نے بتایا ہے کہ قابض فوج نے منگل (13-5) کی صبح سے یعبد قصبے میں گھس کر فلسطینیوں کے خلاف منظم ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ شروع کیا۔ اسرائیلی فوج نے تلاشی کی آڑمیں بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں شروع کردیں۔ انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نہتے فلسطینیوں کو ایک فوجی کے قتل کے رد عمل میں اجتماعی سزا دینے کی مجرمانہ پالیسی اپنا رکھی ہے۔
جنیوا میں قائم بین الاقوامی ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے اسرائیلی فوجی کی ہلاکت کے اعلان کے بعد اجتماعی سزا کی پالیسی کا حصہ ہیں۔ اسرائیلی فوج نے نہ صرف غرب اردن بلکہ بیت المقدس میں بھی سحری کے اوقات چھاپہ مار کارروائیاں اور گرفتاری مہمات شروع کر رکھی ہیں۔
یور مڈؒ ایسٹ گروپ کا کہنا ہے کہ سرائیلی فوج کی طرف سے کی جانے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے 10 غیرمعمولی واقعات رونما ہوئے۔ اسرائیلی فوج چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے یعبد کے ایک ایک گھر میں داخل ہوئی اور گھروں میں موجود تمام افراد جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں کو زدوکوب کیا گیا۔ گھریلو سامان کی منظم انداز میں توڑپھوڑ کی گئی، پورے خاندانوں سمیت عام شہریوں کو نظربند کیا گیا۔ انسانی وقار کی تذلیل ، تشدد ، غیر انسانی سلوک ، گرفتاریاں اور ناکہ بندی جیسے واقعات نے یہ ثابت کیا کہ اسرائیلی فوج کے دھاوے کا مقصد یعبد کی پوری آبادی کو اجتماعی سزا دینا ہے۔
ایک ابتدائی طلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے دو خواتین اور 6 بچوں سمیت تقریبا 26 فلسطینی شہریوں کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے وحشیانہی تشدد سے تین فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔ دو فلسطینی براہ راست گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ قابض فوج نے شہری آبادی میں گھس کر لوگوں کےگھروں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں درجنوں روزہ دار،بچے ، بیمار اور خواتین دم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے۔
کل بدھ کو اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے یعبد قصبے میں دن بھرسڑکوں ر گشت اور شہریوں کے گھروں میں گھس کر توڑپھوڑ کا سلسلہ جاری رکھا۔
یورو مڈل ایسٹ آبزر ویٹری کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک اہلکار پر پتھر مارنے کے الزام میں پورا فلسطینی خاندان گرفتار کرلیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے عصفور خاندان کے 14 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ ان میں دو خواتین اور 12 سے 17 سال کے چھ بچے بھی شامل ہیں۔