کرونا کی وبا کے نتیجے میں احتیاطی تدابیر کےطورپر 70 دن کی بندش کے بعد مسجد اقصیٰ کو نمازیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اتوار کو علی الصباح فلسطینیوں کی بڑی تعداد اللہ اکبر کے نعروں کےساتھ مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئی اور نماز فجر ادا کی۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ میں اجتماعی نماز پر عاید کردہ پابندی اٹھنے کے بعد رات کو اڑھائی بجے فلسطینی نمازیوں کی قبلہ اول میں آمد شروع ہوگئی تھی۔ فلسطینی شہری جوق در جوق قبلہ اول میں نماز کے لیے آتے رہے۔اس موقعے پر فضا اللہ اکبر کے نعروں سے گونج رہی تھی۔
مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر الشیخ عمر الکسوانی نے بتایا کہ اتوار کو علی الصباح تین سے چار ہزار نمازیوں نے مسجد اقصیٰ میں نماز فجر ادا کی۔
مسجد اقصی میں انتہائی جذباتی اور رقت آمیز مناظر دیکھنے کو مل رہے تھے۔ شہری مسجد اقصیٰ میں داخل ہوتے ہی سجدہ شکر بجا لانے کے لیے سجدے میں گر جاتے تھے۔ اس موقعے پر محکمہ اوقاف کی طرف سےکرونا کی وبا کی روک تھام کے لیے وضع کردہ ضابطہ اخلاق کی پابندی کی گئی تھی۔