جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کے 287 ویں دن کے سب سے اہم واقعات

جمعہ 19-جولائی-2024

صیہونی قابض فوج نے مسلسل 287ویں روز بھی غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے درجنوں فضائی حملے اور توپ خانے سے گولہ باری کی اور محاصرے اور 95 فیصد سے زیادہ آبادی کی نقل مکانی کے نتیجے میں ایک تباہ کن انسانی صورتحال کے درمیان شہریوں کا قتل عام کیا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج کے طیاروں اور توپ خانوں نے آج جمعہ کے دن غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر حملوں اور گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھا اور گھروں، بے گھر افراد کے اجتماعات اور سڑکوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہو گئے۔

قابض افواج نے 7 مئی سے رفح کے علاقوں پر اپنی زمینی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے اور فضائی اور توپ خانے کی بمباری اور ہولناک قتل عام کے دوران غزہ کے متعدد محلوں میں ان کی دراندازی جاری ہے۔ امداد کے داخلے کی مسلسل روک تھام اور بازاروں سے سامان کی کمی کے باعث قحط کا دائرہ شمالی غزہ کی پٹی میں پھیل رہا ہے۔

قابض فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس میں اسلامی یونیورسٹی کے مشرقی حصے پر بمباری کی۔

قابض فوج نے غزہ شہر کے جنوب مغرب میں فائرنگ کے ساتھ ساتھ گولہ باری کی۔

قابض فوج کے توپ خانے نے خان یونس کے جنوب مشرق میں الفخاری اور معن محلوں پر گولہ باری کی۔ اس نے رفح شہر کے مغربی مضافات پر بھی گولہ باری کی۔

قابض فوج کے توپ خانے نے بیت حانون/ایریز چوکی کے آس پاس، شمالی قلیبو کے علاقے اور غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت لاھیا پر گولہ باری کی۔

آج صبح سویرے غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے میں نصیرات کیمپ کے بلاک سی میں ابو شکیان خاندان کے گھر کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں شہداء کی تعداد آٹھ ہو گئی جن میں بچے بھی شامل ہیں۔

قابض طیاروں نے خان یونس کے شمال میں واقع قصبے القارا اور وسطی غزہ کی پٹی میں جحر الدیک، البریج اور المغراقہ کے مشرق میں متعدد حملے کیے ہیں۔

رفح شہر کے مغرب میں الشاکوش کے علاقے میں قابض ڈرون نے نوجوانوں کے ایک گروپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔

مختصر لنک:

کاپی