فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن فتحی القرعاوی نے کہا ہے کہ اسرائیل کرونا وبا کی آڑ میں مسجد اقصیٰ اور القدس کے حوالے سے تاریخی حقائق کو تبدیل کرنے اور اسٹیس کو کو تبدیل کرنے کی سازش کررہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں القرعاوی نے کہا کہ مسجد اقصیٰ میں نماز اور عبادت کے لیے کھولنا صرف اور صرف مسلمانوں کا مذہبی حق ہے جس پر کسی دوسری قوم ، مذمت اور ملت کی کوئی اجارہ داری نہیں۔
القرعاوی کا کہنا تھا کہ کسی دوسرے ملک یا قوت کو مسجد اقصیٰ کو بند کرنے کا کوئی حق نہیں اور مسجد اقصیٰ کی بندش کے حوالے سے تمام تر دعوے اور من گھڑت جواز صرف مسلمانوں کو قبلہ اول میں عبادت کے حق سے محروم کرنا ہے۔
القرعاوی کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ کو مسجد ابراہیمی پر قیاس نہیں کیا جا سکتا۔ مسجد اقصیٰ صرف مسلمانوں کا مذہبی مقام ہے مگراسے غاصبانہ ذرائع مسلمانوں سے چھین کر تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
القرعاوی نے مزید کہا کہ القدس اور اندرون فلسطین کے باشندوں سے مسجد اقصیٰ کا تقاضا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے نفیر عام کریں۔ مسجد ابراہیمی اور مسجد اقصیٰ دونوں میں زیادہ سے زیادہ نمازیوں کو آنے کی کوشش کرنا چاہیے۔