یورپی یونین کے رکن ملک فن لینڈ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ علاقوں پر صہیونی ریاست کی خود مختاری کے قیام کے اعلان کو بین الاقوامی قوانین کی مخالفت اور طاقت کے استعمال کے اقوام متحدہ کے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فن لینڈ کے وزیرخارجہ بیکا ھاویسٹو نے پارلیمنٹ کی فلسطین۔ فن لینڈ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب اور کمیٹی کے چیئرمین فیرونکا ھونکاسا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا غرب اردن پرقبضے اور اسے اپنی خود مختاری میں لینے کا پروگرام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ھاوسٹو نے مزید کہا کہ فن لینڈ یورپی یونین کا رکن اور عالمی برادری کا حصہ ہے۔ عالمی برادری سنہ 1967ء کے مقبوضہ علاقوں پر اسرائیل کی کسی بھی قسم کی خود مختاری کو تسلیم نہیں کرتی۔ سنہ 1967ء کی جنگ میں اسرائیل نے جتنے بھی علاقوں پر تسلط قائم کیا ہے وہ متنازع اور غیرقانونی ہے۔ جب تک اس حوالے سے فلسطینیوں کےساتھ کسی قسم کا معاہدہ طے نہیں پاتا اس وقت تک اسرائیل کی طرف سے کسی قسم کی مداخلت قابل قبول نہیں ہو گی۔