اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں نہتے فلسطینیوں کے خلافجاری صہیونی "دہشت گردی اور جرائم کے سلسلے” کو روکنے کے لیے فوری کارروائیکرے۔
آج ہفتے کو ایک پریس بیانمیں حماس نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام اور نہتےشہریوں پر شدید اسرائیلی بمباری اورنسل کشی کے جاری رہنے پر توجہ دلائی۔ بین الاقوامی عدالت انصاف کی مشاورتی رائے کےبعد عدالت کے فیصلےپر عمل درآمد اور فلسطینیوں کو حق خود ارادیت دینے کے اعلاناتپر عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔
حماس نے بتایا کہ گذشتہ24 گھنٹوں میں غزہ میں اسرائیلی فوج کیمسلسل بمباری میں مزید درجنوں فلسطینی شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ان جرائم میں سے تازہ ترین جرم صحافی محمد ابوجسر، ان کی اہلیہ اور بچوں کی شہادت کاجرم ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں مزیدکہا کہ "اقوام متحدہ پر لازم ہے کہ وہصہیونی دہشت گردی اور جرائم کے سلسلے کو روکنے کے لیے فوری اقدام کرے جو امریکی انتظامیہکی براہ راست حمایت سے کیے جا رہے ہیں۔”
حماس نے خبردار کیا کہ جارحیتجاری رہنے کے ساتھ ہی شمالی غزہ میں قحط بڑھتا جا رہا ہے۔
اس نے قابض ریاست کی غزہ میں جاری جارحیت کو روکنے اور نازیوں کے محاصرے اور فاقہ کشی کی پالیسی کو ختم کرنےکے لیے بین الاقوامی قراردادوں کی پابندی کرنے کا پابند ہو۔
بین الاقوامی عدالت انصاف نے کلجمعہ کو ایک عوامی سماعت میں اسرائیلی قابض حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ 1967ء کے بعدمقبوضہ فلسطینی علاقوں پر کیا گیا قبضہ کریں۔عدالت نےایسے اقدامات کو ختم کرنے کا مطالبہکیا جو آبادیاتی یا جغرافیائی تبدیلی کا باعث بنتے ہیں۔