یورپی یونین کے رکن ملک فن لینڈ کے بعد ہالینڈ نے بھی مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ علاقوں پر صہیونی ریاست کی خود مختاری کے قیام کے اعلان کو بین الاقوامی قوانین کی مخالفت اور طاقت کے استعمال کے اقوام متحدہ کے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہا لینڈ کے وزیرخارجہ اسٹیو بلاک نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا غرب اردن پرقبضے اور اسے اپنی خود مختاری میں لینے کا پروگرام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
مسٹر بلاک نے مزید کہا کہ ہالینڈ یورپی یونین کا رکن اور عالمی برادری کا حصہ ہے۔ عالمی برادری سنہ 1967ء کے مقبوضہ علاقوں پر اسرائیل کی کسی بھی قسم کی خود مختاری کو تسلیم نہیں کرتی۔ سنہ 1967ء کی جنگ میں اسرائیل نے جتنے بھی علاقوں پر تسلط قائم کیا ہے وہ متنازع اور غیرقانونی ہے۔ جب تک اس حوالے سے فلسطینیوں کےساتھ کسی قسم کا معاہدہ طے نہیں پاتا اس وقت تک اسرائیل کی طرف سے کسی قسم کی مداخلت قابل قبول نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل فن لینڈ بھی غرب اردن پر اسرائیلی ریاست کی خود مختاری کی مخالفت کی گئی تھی۔