اسرائیل کی ایک فوجی عدالت کی طرف سے 15 سالہ فلسطینی بچے حمود خضر الشیخ کو مزاحمتی کارروائیوں کے الزام میں دس سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ حمود خضر کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے العیزریہ سے ہے۔
خیال رہے کہ حمود الشیخ کو اسرائیلی فوج نے 15 اگست 2019ء کو گولیاں مار کر شدید زخمی کرنے کے بعد حراست میں لیا تھا۔ اس کے ساتھی پندرہ سالہ نسیم مکافح ابو رومی کو گولیاں مار کرشہید کردیا گیا تھا۔ ان دونوں پر اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے باب السلسلہ کے باہر یہودی آباد کاروں پر چاقو سے حملے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔
حمود الشیخ کو اسرائیلی فوج کی طرف سے کی گئی فائرنگ سے کئی گولیاں لگیں اور وہ آدھا گھںٹہ زخمی حالت میں سڑک پر پڑا رہا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے اس وقت 190 فلسطینی بچوں کو جیلوں میں قید کر رکھا ہے۔ ان میں سے 20 بچوں کی عمریں 16 سال سے کم ہیں۔