اقوام متحدہ کے پاپولیشنفنڈ نے خبردارکیا ہے کہ غزہ میں غذائیت کی کمی حاملہ خواتین اور نوزائیدہ بچوں کےلیے ایک بہت بڑا خطرہ بن چکی ہے جس میںمردہ پیدائش اور کم وزن والے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جو کمزوری اورنشوونما میں تاخیر کا شکار ہیں۔
اقوام متحدہ کے فنڈ نے اتوارکو ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "غزہ میں کم وزنوالے بچوں کی پیدائش بہت عام ہو گئی ہے”۔
ڈاکٹروں کے مطابق غزہ میںقبل از وقت اور کم وزن والے بچوں کا پیدا ہونا معمول بن گیا ہے۔
آج غزہ کی پٹی میں سرکاریمیڈیا کے دفتر سے شائع ہونے والے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پٹی میں قحط کےنتیجے میں 34 بچے شہید ہوئے اور 3500 بچے غذائی قلت اور خوراک کی کمی کے باعث موتکے خطرے سے دوچار ہیں۔