مراکش کی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹپارٹی کے سیکرٹری جنرل عبد الالہ بنکیران نے خبردار کیا کہ اسرائیلی قابض ریاست کاخطرہ صرف فلسطینیوں کو ہے بلکہ تمام عرب ممالک کو اسرائیل سے خطرات لاحق ہیں۔
بنکیران نے اتوار کودارالحکومت رباط میں اپنی پارٹی کے جنرل سیکرٹریٹ کے اجلاس کے دوران خطاب کرتےہوئے کہا کہ اسرائیلی غاصب ریاست نہ صرف تمام فلسطینی علاقوں میں فلسطینیوں کے لیےخطرہ ہے بلکہ یہ باقی عرب ممالک کے لیے بھی خطرہ ہے”۔
یوٹیوب پر پارٹی کے آفیشلپیج نے اسرائیلی بیانات کے تناظر میں بنکیران کے بیانات کا حوالہ دیا جس میں مشرقوسطیٰ کو جلانے کی واضح دھمکیاں دی گئی تھیں۔
بنکیران نے مزید کہا کہجو کچھ غزہ اور فلسطین میں عام طور پر ہوتا ہے وہ دوسرے ممالک میں بھی ہو سکتا ہے۔میرے خیال میں مراکشی حکمران اس سے واقف ہیں”۔
انہوں نے فلسطین کےدیرینہ موقف اور امداد کے ساتھ حمایت کرنے اور فلسطینیوں کا ساتھ دینے پر زور دیا۔ان کا کہنا تھا کہ وہاں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں عربوں اور مسلمانوں کاموقف "شرمناک” ہے۔
بنکیران نے نشاندہی کیکہ "ایمان ہی وہ ہے جس نے فلسطینیوں اور مزاحمت کو ان مہینوں میں اسرائیلیظلم و ستم کا مقابلہ کرنے کے قابل بنایا”۔
اسرائیلی قابض پارلیمنٹکے اسپیکر، کنیسٹ، امیر اوہانہ نے اپنے’ایکس‘ اکاؤنٹ پر ایک عربی پوسٹ میں قابضفوج کی بمباری کے بعد الحدیدہ شہر میں لگنے والی آگ کی تصویر شیئر کی تھی اور ساتھلکھا تھا کہ جو ہمارے لیے خطرہ بنے گا اس کا حشر ایسا ہوگا۔ اس کا کہنا تھا کہ یہ "تماممشرق وسطیٰ کے لیے یہ ایک واضح پیغام”۔
ہفتے کی شام مغربی یمنکے شہر الحدیدہ کی بندرگاہ پر قابض فوج نے ایندھن کی تنصیبات اور بجلی کے اسٹیشنپر بمباری کی 3 یمنی شہید اور 90 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔