قابض صہیونی فوج نے ایک اور فلسطینی صحافی 32 سالہ مجاھد السعدی کو گرفتار کرنے کے بعد زندان میں ڈال دیا ہے۔ السعدی کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے ہے اور اس کی گرفتاری کے بعد اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی صحافیوں کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں صحافیوں مدد کے لیے سرگرکم کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست اپنے جارحانہ اور ظالمانہ پالیسی پر بدستور عمل پیرا ہے۔ فلسطینی صحافیوں اور ذرائع ابلاغ کے اداروں کو دبانے کے ذریعے فلسطینی تحریک آزادی کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔ اسرائیلی فوج فلسطینی صحافیوں اور نامہ نگاروں کو حراست میں لے کر یہ ثابت کررہی ہے کہ اسرائیل ایک فاشسٹ ریاست رہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نہ صرف فلسطینی صحافیوں کو گرفتار کرکے انہیں جیلوں میں ڈالتی ہے بلکہ انہیں وحشیانہ جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ حال ہی میں اسرائیلی فوج نے شمال مغربی بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی صحافی احمد کمال حبابہ کو گرفتاری کےوقت وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صحافی مجاھد السعدی کی گرفتاری کے بعد اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی صحافیوں کی تعداد 20 ہو گئی ہے۔