اسرائیلی جیلوں میں مسلسل چالیس ماہ تک پابند سلاسل رہنے والی ایک فلسطینی خاتون سماجی کارکن بیان فرعون کو گذشتہ روز رہا کردیا گیا۔ بیان کا رہائشی تعلق بیت المقدس کے علاقے العیزریہ سے ہے۔ اسے اسرائیلی فوج نے چالیس ماہ قبل حراست میں لیا تھا۔
چوبیس سالہ بیان فرعون کو اسرائیلی عدالت کی طرف سے 40 ماہ قید اور 2000 شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی تھی۔
رہائی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیان فرعون نے اسرائیلی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل فلسطینی مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کو درپیش صہیونی مظالم کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری رہائی کے بعد اسرائیلی زندانوں میں 34 خواتین قید ہیں۔ ان میں سے دو کو قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے۔ تین کو ایک تفتیشی مرکز میں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بیان کا کہنا تھا کہ اسے اپنی رہائی کی خوشی سے زیادہ دوسری خواتین قیدیوں کی مشکلات کا صدمہ ہے۔ میری خوشی اس وقت ہی مکمل ہوگی جب تمام فلسطینی مائیں اور بہنیں صہیونی زندانوں سے آزادی حاصل کریں گی۔