فلسیطن کے جزیرہ نما النقب کے علاقے ام الحیران سے تعلق رکھنے والے ایک شہید فلسطینی یعقوب ابو القیعان کے لاحقین نے صہیونی پولیس سے 17 ملین شیکل ہرجانہ ادا کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یعقوب ابو القیعان کو اسرائیلی پولیس نے سنہ 2017ء کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ ابو القیعان کی شہادت اس وقت ہوئی تھی جب پرامن فلسطینی ام الحیران قصبے میں گھروں کی مسماری کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔
ماثرہ خاندان کے وکیل موشے کریو نے بتایا کہ ان کہ موکلہ رابعہ ابو القیعان اور ان کے دس بچوں نے تل ابین میں اسرائیل کی مرکزی عدالت میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ خاندان کے واحد کفیل کو شہید کرنے پر صہیونی پولیس ان کے خاندان کو ہرجانہ ادا کرے۔
خیال رہے کہ یعقوب ابو القیعان کو اسرائیلی پولیس نے 18 جنوری 2017ء کو ام الحیران قصبے میں گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ اس کارروائی کے دوران اسرائیلی پولیس نے 12 گھر اور 8 زرعی املاک مسمار کردی تھیں۔
اسرائیلی پولیس نے ابو القیعان کو اس کے گھر میں گھس کر گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ قابض پولیس نے اسے شدید زخمی حالت میں اٹھا کر ایک گاڑی میںڈال دیا اور اس کے اہل خانہ کو زخمی کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی جس کے نتیجے میں وہ گاڑئ کے اندر ہی دم توڑ گیا تھا۔