وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فلسطین کے علاقے خان یونس میں جاری اسرائیلی فورسز کی پرتشدد کارروائیوں کی شدید مذمت اور گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ’’کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔‘‘
سنیچر کے روز وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ خان یونس میں اسرائیل کی بربریت کے باعث ڈیڑھ لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں، خان یونس کے محاصرے سے علاقے میں اشیائے خور ونوش اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی معطل ہو کر رہ گئی ہے، فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کی نسل کشی کے سنگین جرم کا ارتکاب کر رہی ہیں، پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں اپنے بیان میں فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بھرپور آواز اٹھائی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم یہ مطالبہ دہراتے ہیں کہ عالمی عدالت انصاف کے فلسطین کی صورتحال کے حوالے سے حالیہ فیصلے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک پاکستان سے پاکستان ائیر فورس کے چھ جہازوں کے ذریعے 1200 ٹن اور تین بحری جہازوں کے ذریعے 1500 ٹن امدادی سامان فلسطین بھجوایا جا چکا ہے، پاکستان کے میڈیکل کالجز میں فلسطین کے میڈیکل کے طلباء کے لیے خصوصی انتظام کی ہدایت کی ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے، پاکستانی حکومت اور عوام اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑی ہیں۔
وزیر اعظم پاکستان کا خانیونس میں اسرائیلی کارروائی پر مذمتی بیان
ہفتہ 27-جولائی-2024
مختصر لنک: