اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے دھمکی دی ہے کہ صہیونی حکومت غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزحمت ‘حماس’ اور اسلامی جہاد کی قیادت کی ٹارگٹ کلنگ دوبارہ شروع کرنے کی پالیسی پر غور کررہی ہے۔
اپنے ایک بیان میں نیتن یاھو نے کہا کہ ہم نے فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے خلاف تمام وسائل کے استعمال کا آپشن کھلا رکھا ہے جس میں فلسطینی مزاحمتی قیادت کو براہ راست حملوں کا نشانہ بناکرانہیں قتل کرنا بھی شامل ہے۔
نتین یاھو نے مزید کہا کہ حماس اور اسلامی جہاد کو یہ ذہن میںرکھنا چاہیے کہ ماضی میں ان کے ساتھ کیا ہوتا رہا ہے۔ اگر وہ پالیسی دوبارہ شروع کی گئی تو وہ ماضی کی نسبت کئی گنا سخت اور خطرناک ہوگی۔
انہوںنے کہا کہ غزہ کی پٹی میں داغا جانے والا آتش غبارہ بھی ہمارے نزدیک میزائل سے کم نہیں۔ ہم یکے بعد دیگر حماس کی لیڈرشپ کو غزہ میں نشانہ بنا سکتے ہیں۔ اگر ضروری ہوا تو یہ ہم یہ بار بار کریں گے۔
خیال رہے کہ نیتن یاھو کی طرف سے تازہ دھمکی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دوسری طرف غزہ کی پٹی کی سرحد پر گذشتہ 10 روزسے کشیدگی پائی جا رہی ہے۔ فلسطینی شہریوںکی طرف سے اسرائیلی کالونیوںپر داغے جانےوالے آتش گیر غباروں کے نتیجے میں کھیتوں میں آگ بھڑکنے سے غیرمعمولی زرعی نقصان ہوچکا ہے۔