چهارشنبه 30/آوریل/2025

امریکی پابندیاں انصاف اور قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی ہیں

جمعہ 4-ستمبر-2020

بین الاقوامی فوجداری عدالت "آئی سی سی”  نے امریکا کی طرف سے عدالت کی پراسیکیوٹر  فتوؤ بینسودا پر پابندیاں عاید کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو "بین الاقوامی انصاف اور قانون کی حکمرانی کی  صریح خلاف ورزی” قرار دیا گیا ہے۔

عدالت نے  جمعرات کو جاری ایک  بیان کہا کہ  امریکا کی طرف سے بینسودا پر پابندی غیرمسبوق اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔ یہ اقدام عدالت اور بین الاقوامی فوجداری انصاف سے متعلق روم قانون اور  قانون کی حکمرانی پر سنگین حملہ ہے۔  اس طرح کی پابندیاں عدالت کی کارکردگی میں مداخلت کرنے کی ناقابل قبول کوشش ہے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے افغانستان میں جنگی جرائم کے ارتکاب کی  کے الزامات کی تحقیقات کے جواب میں عالمی فوج داری عدالت کی خاتون پراسیکیوٹر پر پابندیاں عاید کی تھیں۔ انہوں‌نے آئی سی سی کی پراسیکیوٹر کے ساتھ تعاون کرنے والے ملکوں کو بھی خبردار کیا کہ انہیں بھی بنسودا کی معاونت پر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پومپیو نے اسے عدالت کو مکمل طور پر بدعنوان ادارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم امریکی شہریوں کو اس عدالت کے اختیار کے ماتحت کرنے کی غیر قانونی کوششوں کو ہر گز برداشت نہیں کریں گے۔

گذشتہ جون میں صدر ٹرمپ نے ایک فرمان جاری کیا تھا جس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے عہدیداروں کے خلاف پابندیوں کی حمایت کی گئی تھی۔ عالمی فوج داری عدالت افغانستان میں امریکی فوج کے نہتے شہریوں‌ کے خلاف وحشیانہ جنگی جرائم کی تحقیقات کی تجویز پیش کی تھی جس امریکی حکومت چراغ پا ہوگئی تھی۔

 

مختصر لنک:

کاپی