یکشنبه 04/می/2025

بحرین کا اسرائیل سے معاہدہ قبلہ اول اور فلسطینی قوم کے ساتھ خیانت ہے

اتوار 13-ستمبر-2020

فلسطینی اتھارٹی نے بحرین کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے اعلان کے رد عمل میں‌منامہ میں‌موجود فلسطینی سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔ دوسری طرف فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کےقیام کے اعلان پر بحرین کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بحرین نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرکے القدس، فلسطینی قوم اور مسجد اقصیٰ کے ساتھ غداری کاارتکاب کیا ہے۔
فلسطینی ایوان صدر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم بحرین کے اسرائیل کے ساتھ نام نہاد امن معاہدے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کرتے ہیں۔ فلسطینی قوم کو امریکا، اسرائیل اور امارات کے درمیان نام نہاد امن معاہدہ قبول نہیں۔
بیان میں امارات کے اسرائیل سے دوستی کے اعلان کو قضیہ فلسطین، الاقصیٰ اور القدس کے ساتھ خیانت قرار دیتے ہوئے فیصلہ واپاس لینے پر زور دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امارات کے بعد بحرین کا اسرائیل سے تعلقات کے قیام کا اعلان عرب امن فارمولے، عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم، عالمی قراردادوں اور بین الاقوامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم کے نام پر کوئی دوسرا ملک فلسطینی قوم کے حقوق پر سودے بازی نہیں کرسکتا۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز خلیجی ریاست بحرین نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے جلد ہی اسرائیل سےسفارتی تعلقات شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی