پنج شنبه 01/می/2025

ناجائز اسرائیلی تسلط کےخاتمےتک پائیداراور منصفانہ امن کاقیام ممکن نہیں

اتوار 13-ستمبر-2020

اردن کے وزیر برائے امور خارجہ  ایمن صفدی نے کہا ہے کہ خطے میں ایک منصفانہ اور جامع امن کے حصول کے لیے مطلوبہ تبدیلی اور بنیادی اقدام یہ ہے کہ وہ دو ریاستی حل کو نقصان پہنچانے والے  تمام اقدامات کو ختم کرکے فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کے ناجائز تسلط کو ختم  کرنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک فلسطینی علاقوں پر صہیونی ریاست کا ناجائز اور غاصبانہ قبضہ برقرار ہے اس وقت تک پائیدار اور منصفانہ امن کا قیام ممکن نہیں۔
بحرین کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کے رد عمل میں اردنی وزیر خارجہ نے کہا کہ ارض فلسطین پر اسرائیل کا غیرقانونی قبضہ ختم کرنا ضروری ہے۔ عرب ممالک کو خطے میں امن کے حصول کے لیے برادر فلسطینی قوم کے جائز اور مسلمہ حقوق کے حصول کے لیے جدو جہد کرنا ہوگی۔ اس کے لیے اسرائیل کو فلسطینیوں کے غصب کیے گئے حقوق کی فراہم کرانا ہوں گے اور اسرائیل کا قبضہ ختم کرنا ہوگا۔
اردنی وزیر خارجہ نے کہا کہ عرب ملکوں اور اسرائیل کے درمیان تنازع کی بنیاد  فلسطین کا مسئلہ ہے۔ یہ کہ ایک منصفانہ اور جامع امن کی بنیادی شرط ہی فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز قبضے کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ اسرائیل 4 جون سے پہلے والی پوزیشن پرواپس جائے اور مشرقی بیت المقدس پر مشتمل آزاد اور مکمل خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے اقدامات کرے۔
ایمن صفدی کہنا تھا کہ  بحرین کا قابض اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدہ دوسرے معاہدوں کو متاثر کرے گا۔ اگر اسرائیل فلسطینی علاقوں کو خالی نہیں‌ کرتا تو اس کے نتیجے میں خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
صفادی نے تصدیق کی کہ جب تک برادرفلسطینی عوام کے تمام جائز حقوق پورے نہیں کیے جاتے ہیں تب تک جامع انصاف ، اور کوئی امن  یا استحکام کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

 

مختصر لنک:

کاپی