اردن کے وزیر برائے امور خارجہ ایمن صفدی نے کہا ہے کہ خطے میں ایک منصفانہ اور جامع امن کے حصول کے لیے مطلوبہ تبدیلی اور بنیادی اقدام یہ ہے کہ وہ دو ریاستی حل کو نقصان پہنچانے والے تمام اقدامات کو ختم کرکے فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کے ناجائز تسلط کو ختم کرنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک فلسطینی علاقوں پر صہیونی ریاست کا ناجائز اور غاصبانہ قبضہ برقرار ہے اس وقت تک پائیدار اور منصفانہ امن کا قیام ممکن نہیں۔
بحرین کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کے رد عمل میں اردنی وزیر خارجہ نے کہا کہ ارض فلسطین پر اسرائیل کا غیرقانونی قبضہ ختم کرنا ضروری ہے۔ عرب ممالک کو خطے میں امن کے حصول کے لیے برادر فلسطینی قوم کے جائز اور مسلمہ حقوق کے حصول کے لیے جدو جہد کرنا ہوگی۔ اس کے لیے اسرائیل کو فلسطینیوں کے غصب کیے گئے حقوق کی فراہم کرانا ہوں گے اور اسرائیل کا قبضہ ختم کرنا ہوگا۔
اردنی وزیر خارجہ نے کہا کہ عرب ملکوں اور اسرائیل کے درمیان تنازع کی بنیاد فلسطین کا مسئلہ ہے۔ یہ کہ ایک منصفانہ اور جامع امن کی بنیادی شرط ہی فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز قبضے کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ اسرائیل 4 جون سے پہلے والی پوزیشن پرواپس جائے اور مشرقی بیت المقدس پر مشتمل آزاد اور مکمل خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے اقدامات کرے۔
ایمن صفدی کہنا تھا کہ بحرین کا قابض اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدہ دوسرے معاہدوں کو متاثر کرے گا۔ اگر اسرائیل فلسطینی علاقوں کو خالی نہیں کرتا تو اس کے نتیجے میں خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
صفادی نے تصدیق کی کہ جب تک برادرفلسطینی عوام کے تمام جائز حقوق پورے نہیں کیے جاتے ہیں تب تک جامع انصاف ، اور کوئی امن یا استحکام کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
